شمالی کوریا(Korea) نے میزائل ٹیسٹ کے بعد پابندیوں کی تجویز پر اقوام متحدہ پر چڑھائی کردی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا نے حالیہ میزائل تجربوں کے بعد تنقید اور مزید پابندیوں کے مطالبے پر اقوام متحدہ کی سلامتی(Security) کونسل کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اس پر دوہرا معیار اختیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
شمالی کوریا کے وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر(Director) جنرل برائے عالمی امور جوکول سو نے ایک اجلاس میں کہا کہ امریکا نے شمالی کوریا کے میزائل تجربات کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور اس پر پابندیاں مزید سخت کرنے کے ساتھ نئی پابندیوں کا بھی مطالبہ(Demand) کیا ہے۔
شمالی کوریا کا دو بیلسٹک میزائلوں(Missiles) کا تجربہ
جوکول نے کہا کہ یہ اجلاس اس لیے بلایا گیا کہ اس میں شمالی کوریا کے بطور ریاست دفاع کے حق کی مخالفت کی جائے جب کہ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ یہ سب شمالی کوریا کو جوابی رد عمل پر سوچنے پر مجبور(Forced) کرے گا۔
شمالی کوریا کے نمائندے کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل جن بھی معاملات کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی بنیاد پر اٹھاتی ہے وہ ایک ریاست کی خودمختاری(Autonomy) سے انکار اور بظاہر سلامتی کونسل کے دوہرے معیار کو ظاہر کرتی ہیں اور یہی امریکا کی مخالفانہ پالیسیویں کی براہ راست پیداوار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ بالکل نہ سمجھ میں آنے والی بات ہےکہ صرف شمالی کوریا کے اپنے دفاع کے حق میں اٹھائے گئے اقدامات(Steps) کی نشاندہی کی جانی چاہیے اور اس کی مذمت کی جائے جب کہ دنیا بھر میں دیگر ممالک اپنی فوجی برتری کو بڑھانے کے لیے مختلف تجربات کررہے ہیں۔
واضح رہےکہ شمالی کوریا نے گزشتہ ہفتے دو بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ(Experience) کیا تھا جس کی جاپان اور جنوبی کوریا نے شدید مذمت کی تھی جب کہ امریکا نے میزائل تجربوں کے بعد شمالی کوریا پرمزید پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
0 تبصرے