کراچی: وزیر تعلیم(Minister of Education) سندھ سعید غنی کا کہنا ہےکہ اس سال کسی بھی صورت بغیر امتحانات طلبہ کو پروموٹ نہیں کیا جائے گا۔
وزیرتعلیم سندھ سعید غنی کی زیرصدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں یکم فروری سے پرائمری، مڈل اور سیکنڈری(Secondary) کلاسزکھولنے پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ امتحانات کے شیڈول اور سلیبس سے متعلق بھی مشاورت کی گئی۔
اور پڑھیں
تعلیمی ادارے(Institutions) کھل گئے، نویں تا بارہویں جماعت کا تعلیمی سلسلہ بحال
حکومت کا 18 جنوری سے ملک بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان
وفاقی حکومت کا تعلیمی ادارے تین مرحلوں میں کھولنے کا فیصلہ
اس موقع پر سعید غنی کا کہنا تھاکہ کورس(Course) کو مزید کم نہیں کرسکتے، چاہے امتحانات کو ری شیڈول کیوں نہ کرنا پڑے، ہمیں غیر معمولی حالات کو مدنظر رکھ کر غیر معمولی فیصلے کرنے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے باعث ہمارا تعلیمی شیڈول(Schedule) بری طرح متاثر ہوا ہے، ہمیں دوبارہ شیڈول کے مطابق آنے میں وقت لگے گا،نئے تعلیمی سال سے متعلق بھی حالات کو دیکھ کر ہمیں پلان(Plan) کرنا ہوگا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ ایجوکیشن اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں تعلیمی صورتحال پر گفتگو کی اور اتفاق(Coincidence) ہوا کہ ہمیں امتحانات جلد بازی میں نہیں لینے چاہئیں، یقینی بنایا جائے کہ 60 فیصد نصاب بہتر پڑھایا جائے، تعلیمی و امتحانی شیڈول کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو ایک ہفتے میں رواں برس اور اگلے برس کا تعلیمی شیڈول(Schedule) بنا کر دے گی۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں 50 فیصد بچے آیا کریں گے اور تعلیمی اداروں میں کورونا ٹیسٹ(Test) کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔
سعید غنی کا کہنا تھاکہ نصاب کم کرنے کے باوجود نصاب نہ پڑھایا جاسکے تو یہ زیادتی ہوگی، اس سال کسی بھی صورت بغیر امتحانات(Exams) طلبہ کو پروموٹ نہیں کیا جائے گا۔
0 تبصرے